Bazm e Urdu - The urdu poetry app

سوالیہ نشان نظم " میں کون ہوں؟"

By: مونا شہزاد

عجب زندگانی کی روانی ہے
بدلتے موسموں، بدلتے رشتوں کی کہانی ہے
کواڑ ہوگے ہیں" فصیل جاں "کہ بہت ہی بوسیدہ
اسی لیے تو اب " دیمک" کو آزادی ہے
اب نہیں ہے" اس "کو کسی کا بھی انتظار
کریہہ چہروں ،مکروہ رویوں کی فراوانی ہے،
کسی وقت میں اس پر کوئی "بوجھ" بھاری نہ تھ
عجب ہے اب وہ سب پر "بھاری" ہے
خود اندر سے ٹھٹھر گئی ہے وہ
مشام جاں سے رخصت لے رہی ہے وہ
مژگاں سے حیرت سمیٹ رہی ہے وہ
اس "ناخدا "کے روئیے سے جو روز روز مرئے
خود اپنے ہاتھ سے " کشتی" کو سیندھ لگا رہی ہے وہ
کاتب تقدیر بھی ہے سخت اضطراب میں
اے رب! ایسی اندھیر نگری تیرے اس جہاں میں؟
آکر ٹہر چکے ہیں خزاں کے موسم
شاخ سے ٹوٹ کہ پتوں نے بھلا پھر کب بہار دیکھی ہے؟


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore