By: sarwat anmol
میں ہر دوری مٹا دیتی گر وہ نزدیک ہونا چاہتا
میں ہررسم توڑدیتی گروہ تعلق مجھ سےجوڑناچاہتا
میں نہیں جانتی محبت کے کیا اسباق ھے مگر
میں ہرسبق پڑھ لیتی گر وہ محبت مجھ کرناچاہتا
میں کچل دیتی اپنی انا کواورپہنچ جاتی اس تک
کاش کہ وہ اک بار تو مجھ سے ملنا چاہتا
میں تو اسکے ہر وعدے پر یقین کر بیٹھی تھی
مگر وہ کوئ بھی وعدہ ایفا کرنا ہی نہیں چاہتا
ہردفعہ موردالزام ٹہرایا اورمجھ سےحساب مانگا
خود وہ ستم گر کوئ بھی حساب دینا نہیں چاہتا
میں کیا کرو انمول ایسے ماہی کا
جومحبت توشایدکرتاھےمگراظہارکرنانہیں چاہتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?