Bazm e Urdu - The urdu poetry app

گڑیا آج بھی اندھی ہے

By: Fakhira Batool

 کھیلتے کھیلتے دونوں میں سے
ایک نے دوجے کی گڑیا کو نوچ لیں آنکھیں
لڑکی چیخی
دیکھو‘ تم نے میری گڑیا اندھی کر دی
اب سپنے کیسے دیکھے گی؟
لڑکا نادم ہو کر بولا
میں جب ابو جتنا ہو کر شہر گیا تو
یہ وعدہ کرتا ہوں تم سے
سب سے پہلے
اس کی آنکھیں لاؤں گا
سنا ہے شہر گیا وہ اِک دن
جانے اس کے بعد ہوا کیا

معلوم نہیں ہے لیکن
آج اچانک اُس لڑکی کو راہ میں دیکھا
ہاتھ میں اس کے اِک گڑیا تھی
ہاں بتلانا بھول گئی میں
گڑیا آج بھی اندھی ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore