By: Wasi Shah
جو اپنی عمر سے آگے نکل رہی ہو تم
تمہیں خبر ہے جوانی میں ڈھل رہی ہو تم
کبھی تمہیں بھی دعویٰ تھا سرد مہری کا
کسی کے لمس کو پا کر پگھل رہی ہو تم
بتاﺅ کیوں نہیں روکا تھا جانے والے کو؟
اب ایک عمر سے کیوں ہاتھ مل رہی ہو تم
جو والدین نے تم سے کہا وہ مان لیا
اب اپنی آگ سے چُپ چاپ جل رہی ہو تم
ہمارے دل کا کھلونا تمہی نے توڑا تھا
اب اِس کھلونے کی خاطر مچل رہی ہو تم
تمہیں گماں ہے کہ میں جانتا نہیں کچھ بھی
مجھے خبر ہے کہ رستہ بدل رہی ہو تم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?