By: بلال شیخ
روشنی زنجیر ہوتی ہی نہیں
خواب کی تعمیر ہوتی ہی نہیں
اُس نے آنے میں ہمیشہ دیر کی
مجھ سے کیوں تاخیر ہوتی ہی نہیں
میں ہمیشہ دیکھتا ہوں بس اُسے
روبرو تصویر ہوتی ہی نہیں
نت نئے بس غم اُٹھاتی ہے مگر
زندگی دل گیر ہوتی ہی نہیں
جھوٹ کی بنیاد رکھ کر سامنے
عشق کی تعمیر ہوتی ہی نہیں
میں اُسے تسخیر کرتا ہوں مگر
ہاتھ میں شمشیر ہوتی ہی نہیں
آخرش دونوں بچھڑتے ہیں بلال
رانجھنا کی ہیر ہوتی ہی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?