Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ایک تھا فسانہ اے یار اور اس کی یاری تھی۔

By: Aamir Veesar

ایک تھا فسانہ اے یار اور اس کی یاری تھی
کہی تھی دھوپ اور کہیں بارش جاری تھی

مکان میرا بھی کچا تھا اور آندھی سازی تھی
دل میں لہو بھی ٹپکا تھا اور آنکھہ بھر آئی تھی

پانی ڈالنے کے لئے ابھی جا رہا تھا جلے ہوئے آشیانوں پر
مڑ کے جو دیکھا تو سامنے صرف خاک باقی تھی

میں حیرت میں ہوں کہ جلے کیسے وہ خالی چراغ
جن میں ایک بوند بھی جلانے کو نہ ڈالی تھی

میں حیرت میں ہوں کہ جلے کیسے وہ خالی چراغ
جن میں ایک بوند بھی جلانے کو نہ ڈالی تھی

بس یہی تو کرشمے ہوتے ہیں جانے کیوں میرے خلاف
کہ جب بھی رونے کو آئی تو میری ہی باری تھی

وہ جو چھوڑ گیا تھا نہ مجھ کو تنہا کر کے
اسکی یاد تھی دل میں اور آنکھ جاری تھی

اور سنائوں کیسے قصے میں تجھ کو "اے ویسر"
کے بازی "عامر" نے جب بھی لگائی تو وہ ہاری تھی


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore