By: NEHAL GILL
توڑنے سے جو نہ توٹے ایسے برہم دے گئی،
وہ لڑکی مجھکو ایک ساتھ کتنے غم دے گئی،
اُسے معلوم تھا بچھڑ کے اُس سے مر جائوں گا
وہ جینے کی مجھکو چھوڑ کے قسم دے گئی،
نہ جان سے مارا نہ اُس نے چھوڑا مجھے
بس یادوں کے ساتھ تنہائی کا قدم دے گئی،
میری رگوں سے خون نچوڑ لیتی میں کوئی نہ گلہ کرتا
بے شک موت دے دیتی کیوں آنکھ میں مری نم دے گئی،
میری خطا تھی میں وفا کر بیٹھا سزا میں مجھکو درد ملا
چھین کے سرد وفا کی وہ ، ہواہیں ہجر کی گرم دے گئی،
مرے دل پے لگا وہ داغِ ہجر گئی جو نہ پھر مٹ سکا
کومل جیسے سینے پے لاکھوں وہ زخم دے گئی،
لے کے بہار اور میری برساتیں ساری
خزائوں کے مجھکو بے رنگ موسم دے گئی،
میری انجمنیں ساری لٹ گئی ویران سب کچھ ہو گیا
نہال کو درد سے بھری ہوئی وہ لڑکی اِک بزم دے گئی،
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?