By: Muhammad Saleem Qadri
بلدیہ میں ہونیوالے واقعے کی یاد
دولت کی چاہ نے میرے شہر میں اے لوگو
چھین لی جینے کی چاہ ،لوگوں سے اے لوگو
پیٹ کی آگ بجھانے کا جنہیں شوق تھا
ہو گئے سب آتش ہوس کی نذر
کسی کا باپ،کسی کی ماں اوربھائی بہن
صدا دیتے ہیں کہاں ہو آواز دو
چپ سادھ لی ہے ان تھکے وجود نے
قبر کا پیٹ وہ بھرنے کیلئے تیار ہیں
یہ زمیں والے کل تک جن پہ ہنستے تھے
آج سب گریہ ان پہ کرتے ہیں
ایک دو نہیں، درجنوں، سینکڑوں
چڑھ گئے بھینٹ اک سرمایہ دار کے
مجرم پکڑیں گے،کیفر کردار تک پہنچائیں گے
ہم کریں گے ان کی لاشوں پہ سیاست
عوام چند روز میں بھول جائیں گے
مگر وہ لوگ جن کے یہ پیارے تھے
ان کے آنسو تو اب تھم سکتے نہیں
تو نے خود کو میرے لیے مٹا ڈالا کیوں
اے خدا میں نے اتنے ناز سے اسے پالا کیوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?