By: zeest.sun
اور تو سب کچھ ٹھیک ہے لیکن
آپ کا سرد رویہ دیکھ کے
آنکھیں گیلی ہو جاتی ہیں
ہجر کا چولہ پہنا جب سے
دکھ کے باب کو کھولا تب سے
چند سطریں ہی پڑھ کے اب تو
آنکھیں گیلی ہو جاتی ہیں
دھیرے دھیرے ہم نے جانا
خواب نگر میں کبھی نہ جانا
تنہائ جب مل جائے تو
آنکھیں گیلی ہو جاتی ہیں
دل میں جانے کیا ہے سب کے
کیسا موسم آیا اب کے
سبز رُتیں بھی اکژ اب تو
زرد اور پیلی ہو جاتی ہیں
آنکھیں گیلی ہو جاتی ہیں
دل کو جب بوجھل پاتے ہین
جھیل کنارے ہم جاتے ہیں
یادوں کی اُس جھیل میں اب تو
کنکر پھینک کے خوش ہوتے ہیں
جھیل سی آنکھیں دُکھ سے اب تو
گہری نیلی ہو جاتی ہیں
آنکھیں گیلی ہو جاتی ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?