By: Dr Rahat Jabeen
دل میں ایک بستی ہے
اور اس بستی میں
اجنبی سرائے ہیں
اجنبی فضاہیں ہیں
اجنبی فضاؤں میں
شور ہے کبھی بھرپا
اور کبھی سناٹے ہیں
اور اس بستی میں
بے نشان مکانیں ہیں
روح کے مکانوں میں
اجنبی دیواریں ہیں
جن میں لوگ بستے ہیں
اجنبی ہی لگتے ہیں
بیچ ان مکانوں کے
دل میں چند گلیاں ہیں
اور ان گلیوں میں
اجنبی سے سائے ہیں
اور اجنبی مسافر ہیں
ایک بار ملتے ہیں
پھر وہ کھو جاتے ہیں
بے نشان گلیوں میں
عمر بھر کے لئے
پھر نہیں وہ مل پاتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?