By: SHABEEB HASHMI
ماضی میں رہنا ھے تو تم حال بدل ڈالو
پنچھی نہ آب آئیں گے تم جال بدل ڈالو
اپنوں کے نشانوں پر اکثر تم رہتے ھو
گر بچنا ھے ان سے تو تم ڈھال بدل ڈالو
وقت تو گزرے گا پھر غم کے مداؤں میں
مہینے تو وہی ھو نگے تم سال بدل ڈالو
دنیا تو دلدل ھے کیوں خود کو پھنساتے ھو
ان رستوں پہ ناں جانا تم چال بدل ڈالو
خسارے کا سودا ھے عشرت کی سب راتیں
جنت کے ھو اگر داعی تو تم اعمال بدل ڈالو
کسی ویب پر ایک نصیحت اموز نظم پڑھی بے حد پسند آئی ۔
ان صاحب سے معذرت کیونکہ انکا ردیف کافیہ اپنے طریقے سے استعمال کیا ۔ شکریہ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?