By: انیس کیفی
نقاب الٹا ہے شمعوں نے ستارو تم تو سو جاؤ
کریں گے رقص پروانے ستارو تم تو سو جاؤ
نگاہوں میں نگہ ڈالے نشے میں چور متوالے
پڑھیں گے دل کے افسانے ستارو تم تو سو جاؤ
سجے گی محفل یاراں بدن سیمابی جھومیں گے
کریں گے رقص پیمانے ستارو تم تو سو جاؤ
بھٹکتے ہیں گلستاں میں بیابانوں میں صحرا میں
مثال قیس دیوانے ستارو تم تو سو جاؤ
وہ بیٹھے ہیں جھکائے سر ادائے دلنوازی سے
لگے ہیں خود سے شرمانے ستارو تم تو سو جاؤ
کھلی زلفیں لیے وہ جھیل کی جانب خراماں سے
برہنہ پا لگے آنے ستارو تم تو سو جاؤ
دبائے ہونٹ دانتوں میں لگے ہیں چشم و مژگاں سے
نظر کے تیر برسانے ستارو تم تو سو جاؤ
اتر کر آسماں سے دیکھیے روٹھے صنم کو اب
قمر آیا ہے بہلانے ستارو تم تو سو جاؤ
ہوئے ہیں ٹکڑے ٹکڑے اب دل بسمل کے اے کیفیؔ
کہ ہوگا کیا خدا جانے ستارو تم تو سو جاؤ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?