By: نعمان صدیقی
زباں اُس کی دراز ہوتی ہی چلی گئی
مُجھ سے وہ ناراض ہوتی ہی چلی گئی
کوئی اُس کو جا کر منا کیوں نہ لیتا
اونچی اُس کی آواز ہوتی ہی چلی گئی
پایا تھا میں نے اُس کو کھونے کے لئے
مُجھے اُس نے کھویا کھوتی ہی چلی گئی
ہنستے دیکھ کر مجھے ہنسی آگئی اُسے
جیسے ہی میں رویا روتی ہی چلی گئی
آج میں خوش ہوں کہ وہ خوش ہےنعمان
ہوئی ہماری دوستی ہوتی ہی چلی گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?