By: ناصر دھامسکر-مجگانوی
یہ درد تنہائی بھی عجیب رہتی ہے
کہاں ستائش میرے نصیب رہتی ہے
بہت زیادہ تنقید جو ملی سننے
پڑوس کے گھر اب وہ قریب رہتی ہے
کبھی پرے ہٹ کر دیکھ تو ذرا لیکن
یہاں مگر جگی میں غریب رہتی ہے
کیا ادھر دولت ہی بٹورنا مقصد
تلاش بھی ہے کوئی نجیب رہتی ہے
رفیق سکھ میں ناصر ہزار بیٹھے ہیں
سوال کرلیں پھر یہ رقیب رہتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?