By: muhammad nawaz
گالوں پہ چھائے جاتے ہیں سائے ملال کے
الفت کے طلبگار ١ ذرا دیکھ بھال کے
کیسے کسی کی یاد کا سورج غروب ہو
کرنوں نے تھام رکھے ہیں لمحے وصال کے
جذبے کہ جن کے پیش نہ حاصل نہ ٹھکانہ
ہوتے نہیں اسیر کبھی ماہ و سال کے
پھر یوں ہوا کہ وقت سے آگے نکل گیا
پہلو میں دل کو مدتوں رکھا سنبھال کے
ممکن ہے کناروں کو تو مل جائے ذرا چین
کشتی کہاں پہ جائے گی لہروں کو ٹال کے
اے حسن بے نیاز جو بکھرے ہیں میرے گرد
اتنا بتا جواب ہیں یہ کس سوال کے
یوں بھی ہوا کہ شوق رہا سنگ چھانتا
موقع پرست لے گئے ہیرے نکال کے
اے ذوق آرزو کہاں تشنہ لبی کا غم
پھوٹے ہوئے ہیں چار سو چشمے خیال کے
ہیں اپنی دسترس میں سمے کی مہار بھی
ہم کہ فقیر لوگ ہیں کتنے کمال کے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?