By: Allama Iqbal
ستارہ صبح کا روتا تھا اور یہ کہتا تھا
ملی نگاہ مگر فرصتِ نظر نہ ملی
ہوئی ہے زندہ دمِ آفتاب سے ہر شے
اماں مجھی کو تہِ دامنِ سحر نہ ملی
بساط کیا ہے بھلا صبح کے ستارے کی
نفس حباب کا تابندگی شرارے کی
کہا یہ میں نے کہ اے زیورِ جبینِ سحر
غم فنا ہے تجھے گنبد فلک سے اتر
ٹپک بلندی گردوں سے ہمرہ شبنم
مرے ریاضِ سخن کی فضا ہے جاں پرور
میں باغباں ہوں محبت بہار سے اس کی
بنا مثالِ پائدار ہے اس کی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?