By: MARIA RIAZ
محبوب اپنی محبوبہ کو دیکھ کر کہتا ہے
اے جاناں تم چاند کا ٹکرا ہو
لیکن وہ کیا جانے
چاند فلک پر کتنا تنہاہ ہے.
چار دن چاندنی کے ساتھ گذراتا ہے.
پھر تنہائیوں کے عالم میں کھو جاتا ہے.
وہ پتھر کتنا جلتا ہے.
رات کے سناٹے میں.
حسن سے مالا مال ہے.
غرور سے بچارا بحال ہے.
ہر شب اک تنہائی لئیے ابھرتا ہے.
ہر شب اک تنہائی لئیے ڈھلتا ہے.
ہر رات اک داغ لئیے گذاذتا ہے.
داغ بھی تو سفید رنگ لگتا ہے.
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?