By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی
کیسے ممکن بھلا اس سے رہائی ہے
وہ تو روح سے جیسے شناسائی ہے
تیرے بعد صدا ساتھ دیا ہے اس نے
تجھ سے اچھی اداسی نے نبھائی ہے
یاد رکھتا ہے کون بھلا حسیں لمحے
زندگی جن کو صدا ستائی ہے
اس شہر میں جیسے وفاؤں سے بغاوت ہو
احساس میں ہر شخص نے دیوار اٹھائی ہے
زندگی یوں بھی اتنی آساں نہ سہی
سب سے دشوار مگر زہر ء جدائی ہے
انتہاۓ الفت بھی انتہاۓ شوق بھی
بے وجہ نہیں تیری پذیرائی ہے
موسم کا سحر یا شام ہے ایسی عنبر
تیری یاد مگر آج بہت آئی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?