By: Usama Jalil
شجر یوں زندہ ہے کہ اپنی جگہ کھڑا ہوا ہے
پھر کیوں کوئی اس کی جان کے پیچھے پڑا ہوا ہے
کل جو بھکاری قریب مرگ تھا مانگتے ہوئے
آج اس کو دیکھا صحیح سلامت کھڑا ہوا ہے
انا آکے درمیاں سب تعلق کھا گئی ہے
میں اپنی ضد پہ اڑا ہوا ہوں، وہ اپنی ضد پہ اڑا ہوا ہے
نفرت کے صحرا میں اسے تلاش آبِ محبت ہے
سمندر پاس ہے لیکن وہ کوسوں دورکھڑا ہواہے
وہ ہی اچھا ہے زمانے میں جو الفت پاس رکھتا ہے
وہ ایسا ہے زمانے میں کہ پتھر میں نگینہ جڑا ہوا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?