By: Khalid ROOMI
تلخ تر پھر داستاں ہوتی گئی
ہر حقیقت جب عیاں ہوتی گئی
زندگی جب بیکراں ہوتی گئی
پھر محبت ناگہاں ہوتی گئی
راز دل کا جب بیاں ہوتا گیا
بے رخی درمیاں ہوتی گئی
دولت احساس جب بڑھنے لگی
آدمیت پھر جواں ہوتی گئی
ہر زمانے میں وفا کی داستاں
یوں ہی بے نشاں ہوتی گئی
بد نصیبی سے طلب کے باغ میں
ہر بہار اپنی خزاں ہوتی گئی
ہر جتن تسکین کا بے کار تھا
کاوش دل رائگاں ہوتی گئی
ہر زمانے میں سکون و درد کا
یہ غزل ہی ترجماں ہوتی گئی
یوں بسر کی رات تیرے ہجر میں
سانس بھی آہ و فغاں ہوتی گئی
حادثوں سے اس طرح دل بجھ گیا
آرزو رومی دھوں ہوتی گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?