By: Aiman Shahid
لوگ جیتے جی مر ہی جاتے ہیں
فکر ہوتی ہے تو دفنانے کی
لوگ زندگی کھو ہی جاتے ہیں
فکر ہوتی ہے تو لوگوں کو بٹھانے کی
مسجد میں اعلان نماز ہوا نہیں کہ
فکر ہوتی ہے کھانا جلدی سے کھلانے کی
وہ قبر جس میں ہزاروں سزاؤں کا ڈھیر ہے
فکر ہوتی ہے تو خوب کمانے کی
سانسیں رک جاتی ہیں بنا اجازت کے
فکر ہوتی ہے تو لوگوں کو گرانے کی
زوال کا خوف تو کچھ بھی نہیں جیسے
فکر ہوتی ہے تو بڑھ چڑھ کے بتانے کی
یہ پیسہ یہ شہرت کہاں لے جائینگے بھلا
فکر ہوتی ہے تو ششکے دکھانے کی
یہ لوگ جو سینہ چوڑا کرے کہتے ہیں نمازی ہیں
فکر ہوتی ہے تو کرداروں کو لہرانے کی
خدا بھی کہتا ہے بار بار کہ جھک جا
فکر ہوتی ہے تو خود خدا بن جانے کی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?