By: Aisha Baig Aashi
درد کا ابرِ ستم ہے کم ہے
دشتِ تشنہ میں جو نم ہے کم ہے
دھڑکنیں سانس ابھی لے لیتی ہیں
ابھی اس دل میں جو غم ہے کم ہے
آسماں دیکُھوں! مری وحشت کو
کُرہ ء ارض تو کم ہے کم ہے
جان کنی میں بھی بڑھا تیری طرف
جو مرا ایک قدم ہے کم ہے؟۔
وصلِ دائم کے لیے ہجرِ زمیں
تم سے جو عہدِ ارم ہے کم ہے
ہر گھڑی بول کے نشتر بخشیں
یہ جو اپنوں کا کرم ہے کم ہے!۔
کوئی ہتھیار نہیں پر عاشی
تیرے ہاتھوں میں قلم ہے کم ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?