By: Rimi
تیری غفلتوں کو خبر نہیں
میری زندگی کا سوال ہے
تجھے دیکھے بن جو جی لیے
انہی لمحوں کا ملال ہے
تیرے لمس کی ہے آرزو
تیری دید کی ہے تشنگی
کبھی کہیں سے تو آ کے مل مجھے
ابھی ملنے کا جواز ہے
کوئی گیت ایسا گنگنا
کوئی راگ ایسا چھیڑ دے
میری روح کے تار کو دیکھنا
تیری سر کا اب کمال ہے
تو جو بچھڑ گیا مجھے غم نہیں
تو ملا نہیں یہ ستم نہیں
میں جو جی رہا ہوں ابھی تلک
یہ سوچنا ہی محال ہے
اب لوٹ بھی آؤ کہ تیرے بن
کوئی خوشی نہ مجھ کو راس ہے
آہ! کاش میں بھی کہہ سکوں
آج مریض عشق بحال ہے
آج مریض عشق بحال ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?