By: NADEEM MURAD
ہم پہ اتنی التفات کیوں
ہو نہ ہو کوئی ہے بات کیوں
مختصر ملن کی رات کیوں
بے خودی ہے بے ثبات کیوں
عاشقی اور احتیاط کیوں
روز ہو نہ واردات کیوں
عاشقی کا کھیل اک نظر
اتنی لمبی یہ بساط کیوں
تیرے گیسوؤں کا ہے سحر
کالی اتنی چاند رات کیوں
ملنے آؤ ہم سے روز ہی
چاندنی کی ایک رات کیوں
عشق وشق میں ہے سب روا
اونچی نیچی ذات پات کیوں
تار دل تو ٹوٹا ہے مرا
دُکھ رہی ہے کائنات کیوں
ہجر کے عظیم کوہسار
پائیے کوئی نشاط کیوں
دوریوں کا کم عزاب تھا
اور پھر پل صراط کیوں
اب کے تو ہوا بھی ساتھ تھی
پھر ہوئی ہمِیں کو مات کیوں
پھر سے ایک عشق کیجئے
دل جگر ہیں کھنڈرات کیوں
صبح تو ہوئی تھی بس ابھی
ہو گئی ہے پھر سے رات کیوں
ہم وہ شاعری نہ کر سکھے
ہم کو وہ ملے ثبات کیوں
ہم ہر اک پرکھ میں رہ گئے
ہو ندیم اب نجات کیوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?