By: Asif Shaaki
جو دل میں نیت کی میں نے نماز کی
چھو گئی مجھے مہکی ہوئی باد صبا حجاز کی
تکبیر کے لیے اٹھائے ہاتھ کیا الله اکبر
بارگاہ الہی میں کھل گئے رحمت کے سب در
نگاہ نیچی رکھ کر جو ارجمند ہو ا
نہ معلوم عاجزی میں، میں کتنا بلند ہوا
کر دی شروع رب سے گفتگو میں نے
کر لیا حاصل پھر خشوع و خضوع میں نے
اول تو اس کی حمد و ثناء نے
اس کی توصیف کے سوا اور کیا ہے؟
پڑھی میں نے جو سورہ فاتحہ
ہو گیا روشن دل جو مل گئی ضیاء
پھر اک اور میں نے سورت پڑھی
یہ بھی اک لازم ہے سنت کی کڑی
اپنے گناہوں پر بڑی شرمندگی ہوئی
رکوع گویا میری اک اور عاجز بندگی ہوئی
اپنی رحمت کے زریعے اس نے اٹھا دیا
ندامت سے مجھ کو رب نے بچا لیا
خوشی میں ، میں سجدہ ریز ہو گیا
اس کی حمد و ثناء میں، میں کھو گیا
الله اکبر کہہ کر پھر مجھ کو اٹھایا
میں یہ خوشی پھر سہہ نہ پایا
اس کی حمد و ثناء کرنے کو جی چاہا
اس کے بغیر تو میں کسی کا نہ رہا
تسلسل سے قیام ، رکوع و سجود ہوئے
میرے یہ عمل شریعت کی طرح مقصود ہوئے
نادم ہو کے پھر قعدہ میں یہ سوچا میں نے
دے دیا تھا اس دنیا کا خود کو دھوکہ میں نے
پھر میں مصروف قیام رکوع و سجود ہوا
اپنا تو اک ہی رب ، اک ہی معبود ہوا
التحیات پڑھ کر حضور صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم پر درود میں نے
کر لیں طے شریعت کی سب کی سب حدود میں نے
مارے خوشی کے دو طرفین سلام پھیرا
خوشی ہوئی مجھ کو مجھے رب مل گیا میرا
اب تو لب پہ ہے اک یہی دعا میری
ہوں سب کو ہی رحمتیں عطا تیری
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?