By: وشمہ خان وشمہ
کس سفر میں ہیں کہ اب تک راستےہیں تنگ سے
آسماں پہ شمعیں روشن ہیں مگر .. آہنگ سے
کتنی نم ہے آنسوؤں سے یہ صنم خانے کی خاک
یہ طواف گل کے لمحے کتنے آتش رنگ سے
یہ گلستاں ہے کہ چلتے ہیں تمناؤں کے خواب
یہ ہوا ہے یا بیاباں کے قدم کےسنگ سے
ایک بستی عشق کی آباد ہے دل کے قریب
لیکن اس بستی کے رستے کس قدر ہے جنگ سے
آج بھی ہر پھول میں بوئے وفا آوارہ ہے
آج بھی ہر زخم میں تیرے کرم کے ڈھنگ سے
آج گھر کے آئینے میں صبح سے اک شخص ہے
اور کھڑکی میں ستارے شام چلے سنگ سے
رہ گزر کہتی ہے جاگ اے ماہتاب شام یار
ہم سر بازار چلتے ہیں مگر بے ڈھنگ سے
آئنے میں کس کی آنکھیں دیکھتی ہوں وشمہ جی
دو کنول ہیں بیچ پانی میں مگر ہیں بھنگ سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?