By: Ali Raza
کیا پوچھتے ہو سبب اندھیروں کا
کرنوں پہ پہرہ ہے بادلوں کا
وہ چراغ جن میں لہوجلتا ہے
جانتا ہے وہ رخ ہواؤں کا
ان کے ہاتھ نہیں پڑنے والے در پ
ضرور ہو گا یہ کھیل ہواوں کا
کس کی آمد سے کھلبلی ہے
بہار آئ ہے؟ یا دھوکہ فضاؤں کا
گھر سجایا تھا جس ستم گر کیلئے
پاؤں پہ مہندی لگائے صلہ دیتے وفاؤں کا
سنا ہے غیر سے ملنے کی ہے تیاری
یوں نہ دے خالق صلہ میری خطاؤں کا
انا پرستی ہے یا خود غرضی ہے سب چپ ہیں
شہر جلتا ہے ان گونگے خداؤں کا
کوئ جان سے جاتا ہے تو جائے رضا
وہ باب کھول کے بیٹھے ہیں اپنی اداؤں کا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?