By: Kaiser Mukhtar
کیا مسیحا مسیحا لگا رکھا ہے
بس اک سوانگ رچا رکھا ہے
اپنے اپنے دلوں کے بت خانے میں
سب ہی نے الگ ہی ُخدا رکھا ہے
کائنات کی اس ازلی دنیا میں
کیا پیمانہ معیار بنا رکھا ہے
اُجڑی اُجڑی اس دھرتی کی وادیوں میں
ُمفلسی کا اک جال بچھا رکھا ہے
اُس کو ٹکڑا روٹی کا ملتا ہے جس نے
اُن کے کلمے کا جھنڈا اٹھا رکھا ہے
یکبارگی کوئی چڑھا تھا صلیب پر
ہر مسلماں کو اب سولی پہ چڑھا رکھا ہے
اللہ اللہ کر پیارے بس د یکھتا جا
فضول کے ان جھگڑوں میں کیا رکھا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?