By: اےبی شہزاد
کوئی بھی پیشہ نہیں اختیار کرنا تھا
کسی بہانے سمندر کو پار کرنا تھا
نہیں بتائی حقیقت چھپا لیا ہے سب
یہی ہے سچ اسے بے لوث پیار کرنا تھا
سوائے اس کے نہیں پاس تھا کوئی چارہ
ہر حال میں اسے تو اعتبار کرنا تھا
نصیب ایسے غریبوں کے ہوتے ہیں صاحب
اگر نہ آتے ابھی انتظار کرنا تھا
رقیب میرا تو بزدل تھا اس لیے شہزاد
یہ لازمی تھا کہ پیچھے سے وار کرنا تھا
اےبی شہزادکوئی بھی پیشہ نہیں اختیار کرنا تھا
کسی بہانے سمندر کو پار کرنا تھا
نہیں بتائی حقیقت چھپا لیا ہے سب
یہی ہے سچ اسے بے لوث پیار کرنا تھا
سوائے اس کے نہیں پاس تھا کوئی چارہ
ہر حال میں اسے تو اعتبار کرنا تھا
نصیب ایسے غریبوں کے ہوتے ہیں صاحب
اگر نہ آتے ابھی انتظار کرنا تھا
رقیب میرا تو بزدل تھا اس لیے شہزاد
یہ لازمی تھا کہ پیچھے سے وار کرنا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?