By: Asad
اب اپنے کے صبر کا کیا کیجیئے؟
دل مین چبھے نشتر کا کیا کیجیئے
جگر چھلنی ہوا جا رہا ھے اپنے
تیرے پیار میں اور صبر کیا کیجیے
سامنے آ کر بھی پردہ کرتے ہو
اور برپا کوئی حشر کیا کیجیئے؟
جب تمہیں انکار ھے اپنی الفت سے
تو بات دل کی کھل کر کیا کیجیے؟
اسد فارغ بیٹھے ہیں چلو عشق کر لیں
ما سوا اسکے کوئی کام بہتر کیا کیجیئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?