Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کاش ضد پلانے کی ساقیا نہ کی ہوتی

By: Fazlul Hasan

نفرتوں کی گر اس نے ابتدا نہ کی ہوتی
انتہا پسند وں نے انتہا نہ کی ہوتی

ہم نے عشق کرنے کی گر خطا نہ کی ہوتی
زندگی مصیبت میں مبتلا نہ کی ہوتی

پھر نہ سہنے پڑتے الزام بے وفائ کے
زندگی نے بھی ہم سے گر وفا نہ کی ہوتی

دو جہاں کی رسوائ ڈال دی ہے دامن میں
کاش ضد پلانے کی ساقیا نہ کی ہو تی

بس ضمیر کے بہکاو ے میں آ گئے ورنہ
ہم نے زندگی خود اپنی سزا نہ کی ہو تی

کچھ روایتوں گا تھا پاس اے صنم ورنہ
رسم بندگی بھی ہم نے ادا نہ کی ہوتی

تب بھی تھے حسن اب بھی ہیں غلام مغرب کے
کاش ایسی آزادی کی دعا نہ کی ہوتی
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore