By: Syed Aqeel shah
تھکے چہرے بجھی آنکھوں کو اکثر دیکھ لیتا ہوں
میں خوشیوں میں بھی یہ دُکھ کے مناظر دیکھ لیتا ہوں
مجھے حیرت نہیں ہوتی مری تذلیل کچھ بھی ہو
میں کیا ہوں جھانک کر اپنے یہ اندر دیکھ لیتا ہوں
کبھی دریا میں اُتروں تو قدم پڑتا ہے خشکی پہ
کبھی صحرا کے نیچے سے سمندر دیکھ لیتا ہوں
جو منزل پا گئے وہ قافلے گنتا نہیں ہوں میں
جو منزل تک نہ پہنچا ہو مسافر دیکھ لیتا ہوں
عقیلؔ اپنی حفاظت میں کوئی رستہ نہ ہو پھر بھی
جو میری سمت کو نکلے وہ لشکر دیکھ لیتا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?