By: UA
کبھی ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا
کہ رات آئے تو پھر
اس رات کی صبح نہیں ہوتی
اندھیرا چھا بھی جائے تو
اجالا ہو کے رہتا ہے
رات کتنی ہی کالی ہو
سویرا ہو کے رہتا ہے
کبھی ایس نہیں ہوتا
کہ شب کی تیرگی کو چیرنے
خورشید نہ آئے
اندھیری بستیوں کو
نور کی چادر نہ پہنائے
نہیں ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا
اگر ایسا نہیں ہوتا
تو پھر اجڑے گلستاں میں
دوبارہ پھول نہ کھلتے
کبھی پنچھی نہیں آتے
نہ میٹھے گیت ہی گاتے
کبھی سوکھی ہوئی ٹہنی پہ
نئی کونپل نہ بن پاتی
کوئی کلی نہ کھل پاتی
بھنورے جھوم نہ جاتے
کہیں تتلی نہ اٹھلاتی
عنادل گیت نہ گاتے
مگر ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا
چمن میں گل بھی کھلتے ہیں
پرندے چہچہاتے ہیں
ہوائیں سرسراتی ہیں
کلیاں بھی چٹکتی ہیں
بھنورے جھوم اٹھتے ہیں
پھول جلوہ دکھاتے ہیں
عنادل گیت گاتے ہیں
کہ جب خوشبو بکھرتی ہے
فضائیں مسکراتی ہیں
خزائیں بھاگ جاتی ہیں
بہاریں لوٹ آتی ہیں
اسی لئے تو کہتے ہیں
کبھی ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?