Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کیسے انسان

By: AHMED SIDDIQUI

 یہ کیسے انسانوں سے مرے پالے پڑے ہیں
رحم نہیں آتا دلوں پہ تالے پڑے ہیں

عیش و عشرت کی گزاریں زندگی امراء
بیچارے غریبوں کو روٹی کے لالے پڑے ہیں

تاریکی نظر آتی نہیں اس لیئے ان کو
ان کے توگردروشنوں کے ہالے پڑے ہیں

کھنٹوں کا سفر منٹوں میں طے ہوا انکا
منٹوں کے سفر سے پاؤں میں مرے چھالے پڑے ہیں

بجلی ہو یا نہ ہو چلتے ہیں جنریٹر انکے
تپش سورج سے قوم کے رنگ کالے پڑے ہیں

کوئ کام ہے نہ آٹا ہے نہ چینی نہ پانی
سڑکوں پہ کس پارٹی کے جیالے پڑے ہیں

جب مانگو کہ کھانے کو ہی دیدو تو کہیں
سب خزانے تلہارے لئے سنبھالے پڑے ہیں

اک طبقے کی مٹھی میں ہو جس قوم کی قسمت
دکھائیں دودھ کی نہریں خاکی پیالے پڑے ہیں

مرے وطن کو نظر بد کس کی لگی احمد
دوسروں کو بچانے والے خود نڈھالے پڑے ہیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore