By: مرید باقر انصاری
اِس کے اظہار کو اظہار نہ سمجھا جاۓ
دل کسی کا بھی طلبگار نہ سمجھا جاۓ
دل تو پاگل ہے نئے انس پہ مرتا ہے روز
کوئی اس کا کبھی دلدار نہ سمجھا جاۓ
پتلہ مٹی کا وفا کر ہی نہیں سکتا کبھی
کسی انساں کو وفادار نہ سمجھا جاۓ
اس کے ہر کام میں حکمت جو چھپی ہوتی ہے
یوں کسی چیز کو بےکار نہ سمجھا جاۓ
اس کی مرضی جو نہ ہو پتہ نہیں ہل سکتا
خود کو بےکار کا مختار نہ سمجھا جاۓ
جس نے انسان سے نفرت کا کبھی درس دیا
ایسے دیں دار کو دیں دار نہ سمجھا جاۓ
شرک کرتا ہے کسی کا وہ دُکھاتا نہیں دل
ایسے کافر کو گنہگار نہ سمجھا جاۓ
یہ اگر چاہیں تو دنیا ہی پلٹ کر رکھ دیں
ان فقیروں کو اداکار نہ سمجھا جاۓ
جو دکھاوے کیلۓ ماتمِ شبیر کرے
ایسے مومن کو عزدار نہ سمجھا جاۓ
جو بھی لکھتا ہوں میں مالک کی عطا ہے باقرؔ
میرے فن کو میرا شہکار نہ سمجھا جاۓ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?