By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
آہن گروں کے شہر کے نازک مزاج لوگ
حدت بڑھی تو موم کی صورت پگھل گئے
بنتے تھے سورماء جو صفت شیر کی لیئے
کڑکیں جو بجلیاں تو وہ ضیغم دہل گئے
جن کو غرور آج شجاعت پہ ہے وہ کل
جانیں بچا کے اپنی وطن سے نکل گئے
لہجے میں طمطراق و رعونت جو آج ہے
کل التجاء و بھیک کی ذلت میں ڈھل گئے
جو رات کے اندھیروں میں جدہ کا رخ کیئے
منہ پر وہ بزدلی کی بھی کا لک تھے مل گئے
منظر مجھے وہ یاد ہیں جب شہر تم میرا
طاقت کے اندھے زعم میں آکر کچل گئے
لاشیں لہو لہاں تھیں گلا بو ں کی ہر طرف
شاخوں سے جن کو توڑ کر قاتل مسل گئے
نفرت تھی جن کے ذہن میں میرے خلاف کل
ظلمت چھٹی تو خود ہی اجالوں سے مل گئے
جن کو میرے وجود کا انکا ر ہی رہا
اقرار کر کے آج وہ منکر بدل گئے
جن کو مٹا نا چاہا تھا ظلمت کے زور پر
قائد کی فکر نو سے وہ سورج سنبل گئے
دب نہ سکیں گے ظلم کی طاقت سے یہ اشہر
جذبے بغاوتوں کے جو دل میں مجل گئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?