By: johar mumtaz
بدلو گے تم بھی مگر بدلے نہیں ابھی
آوارہ پنچھیوں نے شجر بدلےنہیں ابھی
گریباں کیانہیں رفو،دامن بھی ہےچاک
سدھرجاکہ ہم نےرفو گر بدلےنہیں ابھی
اے صبا کہنا میں وہیں کھڑاہوں اب تک
ضرورت ہو تو آ جانا کہ گھر بدلےنہیں ابھی
برسا دے اگر ہیں تیرے ترکش میں کچھ
کہ ہم نے اپنےقلب وجگربدلےنہیں ابھی
اگر کاٹنےہیں خار ،ہاتھ تو ہونگے زخم زخم
زمانے کو کہہ دیا خود مگر بدلےنہیں ابھی
اُس شہربھی ہوگا چرچا اُنکے حُسن کا جوہر
وہ سوزِمرضِ عشق سےاگر بدلےنہیں ابھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?