By: ڈاکٹر انعام الحق جاوید
“ دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں“
قلب کا تھا جو عارضہ آپ نے پائے کھائے کیوں
بکتے ہیں جا بجا وہاں حلوہ ‘ ہریسہ و حلیم
“ جس کو ہوں جان و دل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں“
بڑھ جو گیا کولیسٹرول کرنا تھا اس کو کنٹرول
عید پہ کھائ آپ نے مرغ کی جا پہ گائے کیوں
گولی یہ ہارٹ اٹیک کی رکھنی تھی نیچے جیبھ کے
آپ بغیر بوچھے ہی اس کو زباں پہ لائے کیوں
دوں گا دوا بخار کی ‘ پہلے مگر بتاؤ تو
رات کو سردیوں میں تم در آب یخ نہائے کیوں
پی کے شراب چوک میں کرتے رہے ہو ہاؤ ہو
اب جو ہو دھر لئےگئے کرتے ہو ہائے ہائے کیوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?