By: Basheer Badr
کوئی چراغ نہیں، مگر اُجالا ہے
عجیب رات ہے، سو رج نکلنے والا ہے
غضب کی آگ ہے ایک بے لباس پتھر کا
پہاڑ پر تیری برسات کا دو شالہ ہے
عجب لہجہ ہے دشمنی کی مسکراہٹ کا
مجھے گرایا کہاں ہے مجھے سنبھلا ہے
نکل کے پاس کی مسجد سے ایک بچے نے
فساد میں جلی مورت پہ ہاتھ ڈالا ہے
تمام وادیوں ،صحرا میں آگ روشن ہے
مجھے خزاں کے انہی موسموں نے پالا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?