By: Irfan Rabia Channa
مست ہوائیں نشیلی گھٹائیں
مست ہوائیں نشیلی گھٹائیں
رم جھم بارش برسی
پھر ساون نے دی دستک
پھر یادوں نے بے قرار کیا
پھر دل بھر بھر آیا بادل جیسے
پھر دل میں طوفان اٹھے آندھی کی طرح
پھر بدنام ہوا اس کا جہاں
جاتے جاتے ساون نے پھر
سرگوشی کی میں آؤنگا
لوٹ کہ
پھر زخم ہرے ہو جائیں گے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?