By: اظہر ادیب
لمحہ بھر کو دل میں آ کے جان کیسے ہو گیا
اک مسافر مصر کا سلطان کیسے ہو گیا
ایک ہی دیوار کا سایہ ہوا تھا مہرباں
ہم پہ سارے شہر کا احسان کیسے ہو گیا
کیا کہیں کیسے گرا شیشہ انا کا ہاتھ سے
کیا کہیں اتنا بڑا نقصان کیسے ہو گیا
کم سخن آنکھوں میں دل کی بات کیسے آ گئی
وہ جو مشکل تھا بہت آسان کیسے ہو گیا
آگیا خدشات کا سورج سوا نیزے پہ کیوں
ذہن میرا حشر کا میدان کیسے ہو گیا
تیرا میرا خواب تو آنکھوں میں بھی آیا نہ تھا
تیرے میرے خواب کا اعلان کیسے ہو گیا
جب بقول اس شخص کے اظہر بجھا کوئی نہیں
روشنی کا شہر پھر ویران کیسے ہو گی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?