By: اے ایس عارف
میر ا کرب میر ے ساتھ ھی پنپتا ھے
کہ جیسے زنجیروں میں کوئی جکڑتا ھے
بند راھوں میں کچھ اس طرح سے ھوں
اک سفینہ جو ھر طرف ڈولتا ھے
کیا کھڑکیاں کھولنی رھ گئی باقی
میر ے وجود میں میرا دم گھٹتا ھے
ھر گھڑی ھر سانس کی صورت
یہاں کوئی دربدر بھٹکتا ھے
یہ کیسا جھان ھے اور کیسے نشیب و فراز
مسیحا خود طلب کے ماروں کو ڈھونڈتا ھے
رفتار زندگی تو بہت تیز ھے لیکن
ھر شخص اپنی ھی طرف دوڑتا ھے
بہت خواھش زیست میں رھے عارف
اب تو نظروں میں ھر لمحہ کھٹکتا ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?