By: zain shakeel
یہاں ابتدا سے بھی پیشتر
کسی انتہا کا مقام ہے
میں بکھر گیا کہیں ٹوٹ کر
مری کرچیوں کو سمیٹ لے
مری سانس سانس گواہ ہے
ترا نام لیتا ہوں ہر گھڑی
ترا نام میں نے لیا نہیں
ترا درد روٹھا ہے شام سے
مرے ماہ و سال تمام کر
مری آبرو کا حساب دے
ترا وصل ایک مزاج تھا
کہیں لڑ جھگڑ کے چلا گیا
ترا ہجر رہتا ہے رو برو
مرا حوصلہ بھی عجیب ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?