By: syed waqas kashi
آج پھر اس نے فرمائش کی ہے تازہ غزل کی
کہ پھر سے اوڑھ لوں میں لفظوں کی چادر
کروں بیاں اس کا تازہ پہناوہ
دھنک کے سات رنگوں سے بنوں لفظوں کی مالا
اور اپنے اندر کے دکھوں کا موسم بھول جاؤں
گلابوں کو آنکھوں کی لالی سے دور دیکھوں
ہجر سے منسلک دل کے گوشے فراموش کر دوں
صدائے ماضی ایک پل کو خاموش کر دوں
تخیل میں چاہتوں کا جادو پھر سے جگاؤں
میں اس سے منسلک سارے بیتے صدمے بھلاؤں
کہوں کچھ ایسا کہ سب کو حیران کردوں
میں اپنے قلم سے اس پتھر کو “جان“کردوں
مگر اس کو یہ جان کر آفسوس ہو گا
“میرے اندر کا شاعر مر چکا ہے“
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?