By: مرید باقر انصاری
محبتوں میں انا کی طرف نہیں دیکھا
ملا جو درد دوا کی طرف نہیں دیکھا
وفائیں کر کے بھی ہم کو ملے ہیں زخم مگر
کبھی پلٹ کے جفا کی طرف نہیں دیکھا
ہیں جب بھی یار سے ملنے کو نکلے دیوانے
کسی بھی آتی گھٹا کی طرف نہیں دیکھا
اے میرے دل وہ کسی اور کی امانت ہے
وہ تم نے رنگِ حنا کی طرف نہیں دیکھا
تُو ہی بتا اے خدا پھر کہاں میں جاؤں گا
اگر جو تُو نے دعا کی طرف نہیں دیکھا
ہوا وہ شخص ہے گمراہ اس زمانے میں
کہ جس نے اپنی قبا کی طرف نہیں دیکھا
ازل سے انس کی فطرت یہی رہی باقرؔ
کیا گناہ خدا کی طرف نہیں دیکھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?