By: Azra Naz
کل تک وہ لوگ جو کہ مرے ہمرکاب تھے
دیکھا پلٹ کے جب تو لگا ایک خواب تھے
اذنِ سفر ملا ہے بڑی دیر سے ہمیں
ورنہ تو ہم ازل سے ہی پابہ رکاب تھے
قلب و دماغ میں جو کبھی جنگ چھڑ گئی
وہ مرحلے ہمارے لئے اک عذاب تھے
پستی میں یوں گرے کہ اندھیروں نے ڈس لئے
وہ لوگ کل ہمارے لئے آفتاب تھے
تقدیر کی ہے بات کہ کانٹے ملے ہمیں
گلشن میں یوں تو سینکڑوں تازہ گلاب تھے
تعبیر میں ملی ہیں یہ تنہائیاں ہمیں
جو تیرے ساتھ بیت گئے دن وہ خواب تھے
بن کر گذر گئے ہیں وہ جاڑے کی چاندنی
ماضی کے سارے پل جو بہت پر شباب تھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?