By: محمد اطہر طاہر
بانٹتے پھرتے تھے کبھی
ہم آبِ حیات زمانے کو
اور ہمیں قطرہ نہ ملا
آتشِ قلب بجھانے کو
حالتِ ہجر میں مجھ کو
تڑپتے دیکھا اور بولے
تمہیں کس نے کہا تھا
ہم سے دل لگانے کو
اک عمر گنوائی ہے
جس شخص کی خاطر میں نے
حال تک نہیں پوچھتا
وہ اک رسم نبھانے کو
اتنا روٹھا اتنا بگڑا
اک چھوٹی سی لغزش پر
قدموں میں دستار بھی رکھی
گستاخی کے ہرجانے کو
کرتا ہے جبر پہ جبر
کیسے پتھر سے ٹکرائے ہو اطہر
درکار ہیں اب کتنے زمانے
تمہیں ہوش میں آنے کو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?