Bazm e Urdu - The urdu poetry app

جب اپنےخون کےرشتوں کی تعظیم بھلائی جاتی ہے

By: سلیم سرمد

 جب اپنےخون کےرشتوں کی تعظیم بھلائی جاتی ہے
پھر ایک ہی گھر کے آنگن میں دیوار اٹھائی جاتی ہے

کیادور تھاوہ جب کوٹھوں پرتہذیب سکھائی جاتی تھی
افسوس کہ آج کے مکتب میں تخریب پڑھائی جاتی ہے

میں گو کہ حق پر قائم ہوں یہ مال و زر کیا داؤ پر
جب بات انا کی ہو تو پھر ہر چیز لگائی جاتی ہے

بارود ,دھواں اور زہر, لہو ہیں فصلیں میرے کھیتوں کی
اس قہر کی ماری دھرتی پہ ہر چیز اگائی جاتی ہے

اک بیتے کل کا برسوں سے احساس مقید ہے مجھ میں
جب آنکھیں لگنے لگتی ہیں زنجیر ہلائی جاتی ہے

دستور ہے دنیا والوں کا جب سب کچھ سرمد جل جاۓ
پھر اکثر میں نے دیکھا ہے کہ آگ بجھائی جاتی ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore