By: dr.zahid sheikh
ہر ایک چیز میں جیسے نشان تیرا ہے
ہر ایک پھول پہ مجھ کو گمان تیرا ہے
کروں تو کیسے کروں امتحاں کی تیاری
کتاب ہاتھ میں ہے پر دھیان تیرا ہے
تری جھلک کے لیے کھڑکیوں کو تکتا ہوں
ملی ہے جب سے خبر یہ مکان تیرا ہے
ترے ہی حسن پہ کرتا ہوں شاعری کہ مرے
ہر ایک شعر میں ہوتا بیان تیرا ہے
ترے سوا مری نظروں میں کوئی جچتا نہیں
جو ہیار دل میں بسا ہے وہ جان تیرا ہے
ہے میرا دل جو محبت میں اس قدر گھائل
قصور اس میں تو چاہے نہ مان تیرا ہے
میں کچھ بھی سوچوں مگر تجھ کو بھولتا ہی نہیں
کہ میری سوچوں کا سارا جہان تیرا ہے
مرے خلوص و وفا کو پرکھ لیا تو نے
صلہ بھی دیتا ہے اب امتحان تیرا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?