By: M,masood
پتھرروں کے شہر میں نفاست نہیں ملتی
کبھی سنگدل انسان سے محبت نہیں ملتی
جنہیں تو نہیں ملتا اَنہیں ملتی ہے تیری عبادت
جنہیں ملتا ہے تو اَنہیں تیری عبادت نہیں ملتی
ضروری نہیں تو چاہے جسے وہ بھی تجھے چاہے
زمانے میں کسی سے کسی کی عادت نہیں ملتی
جنموں سے تیری تلاش کا سلسلہ ہے جاری مسلسل
کسی سے تیری صورت تو کسی سے صیرت نہیں ملتی
یوں تو ملتا ہے سبھی سے مسکرا کے وہ ستم گر
بس ایک ہمی کو اَس کی زرا سی قربت نہیں ملتی
نہ ڈر اس قدر زمانے کی بدنامیوں سے اے مسعود
یہ سچ ہے یہاں بدنام ہوۓ بنا شہرت نہیں ملتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?